قیامت
قیامت
اسلامی عقیدہ کے مطابق جس دن اﷲ تعالٰیٰ تمام مردوں کو زندہ کرے گا اور ان سے ان کے تمام نیک و بد اعمال کا حساب لے گا، اس دن کا نام یومِ قیامت یا یومِ آخرت ہے۔
علاماتِ قیامت
علاماتِ قیامت سے مراد قیامت کی وہ نشانیاں ہیں، جن کا ظہور قیامت سے قبل ہوگا۔ چند علامات قیامت یہ ہیں:
سیدنا امام مہدی علیہ السلام کا ظہور
سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان سے اترنااور زمین سے ایک جانور کا نکلنا جو بات کرے گآ۔
یاجوج ماجوج کا نکلنا اور اﷲ کے غضب سے ہلاک ہو جانا
سورج کا مغرب سے نکلنا
آگ کا ظاہر ہونا
حساب کتاب
جب قیامت کی تمام نشانیاں ظاہر ہوں گی تب حکم الٰہی سے حضرت اسرافیل علیہ السلام صور پھونکیں گے، جس سے سب کچھ فنا ہو جائے گا۔ پھر جب اﷲ تعالٰیٰ کو منظور ہوگا تب دوبارہ صور پھونکا جائے گا، جس سے تمام مردے زندہ ہو جائیں گے۔ پھر سب جن و انس کا حساب و کتاب لیا جائے گا، نیک اعمال انجام دینے والوں کو جنت میں اور برے اعمال انجام دینے والوں کو دوزخ میں ڈال دیا جائے گا اور وہ ہمیشہ وہاں رہیں گے۔
قیامت کی اقسام
قیامت وسطی -
عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا بیان کرتی ہیں کہ جفاکش خانہ بدوشوں میں سے کئ ایک نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آ کر قیامت کے متعلق سوال کیا کرتے کہ قیامت کب آۓ گی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم ان میں سب سے چھوٹے کی طرف دیکھ کر فرماتے- اگر یہ زندہ رہا تواس کے بوڑھا ہونے سے قبل ہی تمہاری قیامت قائم ہوجاۓ گی ۔
حدیث کے راوی ھشام کہتے ہیں کہ اس کا معنی ان کی موت ہے ۔ صحیح بخاری ( 6146 ) صحیح مسلم ( 2952 ) ۔
قیامت کبری - جس میں لوگ حساب وکتاب کے لۓ اٹھاۓ جائيں گے ۔
قیامت وسطی - ایک دور کے سب لوگوں کی موت پر بولا جاتا ہے ۔
قیامت صغری - انسان کی موت ، تو ہر انسان کی موت آنے سے اس کی قیامت قائم ہوجاتی ہے ۔[ اھ فتح الباری ]۔
Allah rahim kare ga
ReplyDelete